کوہ چلتن

2020-01-19 20:59:50 Written by گوگل

کیا آپ جانتے ہیں؟

ہمارے پیارے پاکستان میں جہاں کئی خوبصورت قدرتی مناظر ہیں۔۔جو آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچاتے ہیں وہیں کئی ایسی پراسرار جگہیں ہیں جو ایڈونچر پسند لوگوں کیلئے دلچسپی کا سامان لئے ہوئے ہیں۔کراچی کا وہ روڈ ہو جہاں دلہن گھومتی ہے۔۔اور لفٹ دینے والوں کومار دیتی ہے۔۔یا پھرحیدرآباد کا شمشان گھاٹ ہو جہاں روحیں گھومتی ہیں۔۔بہت سے ایسے مقامات ہیں جن کی ویڈیوز یوٹیوب پر موجود ہیں مگر آج ہم جس جگہ کا ذکر کررہے ہیں اس جگہ تو یوٹیوبرز کو بھوتوں نے تگنی کا ناچ نچا دیا تھا۔جی توآج ہم بات کریں گے۔۔مشہورزمانہ کوہ چلتن کی۔

کوہ چلتن کوئٹہ شہر سے تیرہ کلومیٹر دور واقع ہے۔یہ کافی لمبا پہاڑی سلسلہ ہے جس کے مناظر دور سے دیکھے جا سکتے ہیں۔دس ہزار فٹ کے لگ بھگ بلند اس پہاڑ کو اگر بھوت گھر نہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔

چلتن یاچہل تن بلوچی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے چالیس لاشیں۔اس نام کے حوالے سے دو روایتیں ہیں ایک روایت جو تصدیق شدہ ہے وہ یہ ہے کہ یہاں افغانستان سے شال پیر نامی بزرگ آ بسے تھے جنہوں نے یہ علاقہ آباد کیا تھا۔افغانستان میں بالکل اسی طرز کاایک پہاڑ تھا جس کا نام چلتن تھا اس لئے اس پہاڑ کا نام بھی چلتن رکھا گیا۔

دوسری روایت وہ ہے جس پر مقامی لوگ یقین رکھتے ہیں۔یہ من گھڑت کہانی ہے یا حقیقت یہ تو خدا ہی جانے۔کہتے ہیں کوہ چلتن کے دامن میں آباد پہاڑ میں ایک غریب جوڑا رہتا تھا جن کے پاس اولاد نہیں تھی۔وہ بہت پریشان تھے۔اس سلسلے میں وہ ایک بزرگ کے پاس دعا کیلئے کی۔انہوں نے دعا مانگ کر کہا کہ جو کچھ ہے خدا کے ہاتھ میں ہے۔ان بزرگ کا ایک بیٹا تھا جو نیک انسان تھا۔اس نے عورت کو زمین پر بٹھا کر اس کی جھولی میں چالیس کنکر ڈال دئیے۔ان کو اولاد ہوئی مگر یہ ایک دو نہیں پورے چالیس بچے تھے۔جوڑا چونکہ غریب تھا اس لئے ان کے پاس اتنے بچوں کو پالنے کیلئے پیسے نہیں تھے۔انہوں نے مشورہ کرکے ان بچوں میں سے ایک بچے کو رکھ لیا اور باقی سب کو پہاڑ پر چھوڑ دیا۔یہ سوچ کر کہ یہ مرجائیں گے۔

کچھ عرصہ بعد ماں کی ممتا نے اسے مجبور کیا اور وہ بچوں کو دیکھنے چلی گئی۔وہ یہ دیکھ کر حیران ہو گئی کہ بچے زندہ تھے۔وہ جوش میں واپس بھاگی اور اپنا ایک بچہ بھی پہاڑ پر چھوڑ آئی۔جب وہ شوہر کو لے کر واپس پہنچی تو چالیس کے چالیس بچے غائب تھے۔۔مقامی لوگوں کے خیال میں وہ چالیس بچے اب بھوت بن کر سیاحوں کو ڈرا رہے ہیں۔

اس خوبصورت پہاڑ پر خوفناک آوازیں گونجتی ہیں۔سائے چلتے دکھائی دیتے ہیں اور بہت سے بچوں کی چیخنے کی آواز سنائی دیتی ہے۔یہاں جانے والےشام ہونے سے پہلے پلٹ آتے ہیں۔۔بہت سے یوٹیوبر یہاں سے زخمی ہو کر پلٹ چکے ہیں۔