Leonarda Cianciulli

2020-07-09 20:39:09 Written by انصر علی

لیونارڈا سیانکولی ایک اٹالین سیریل کلر تھی۔جو "کوریجیو کی صابن بنانے والی" کے نام سے مشہور تھی ۔ اس نے 1939 سے 1940 کے درمیان کوریجیو نامی قصبے میں تین خواتین کا قتل کیا۔ قتل کر دینے سے زیادہ خطرناک بات یہ تھی کہ وہ ان کی لاشوں کو صابن اور کیکس میں تبدیل کر دیتی تھی۔

 

ابتدائی زندگی

 

لیونارڈا سیانسیولی کی پیدائش مونٹیلا ، ایویلینو میں ہوئی تھی۔ اس نے کم عمری میں ہی دو مرتبہ خودکشی کی کوشش کی۔ 1917 میں ، سیانسیولی نے رفائل پینسارڈی سے شادی کی۔رفائل پینسارڈی بطور کلرک رجسٹری کے آفس میں کام کرتا تھا۔سیانسیولی کے والدین نے اس شادی کو منظور نہیں کیا ، کیونکہ انہوں نے اس کی شادی کسی دوسرے شخص سے کرنے کا ارادہ کیا تھا۔سیانسیولی کی والدہ نے اس سے قطع تعلق کر لیا۔ 1921 میں یہ شادی شدہ جوڑا پنسارڈی کے آبائی قصبے لوریہ ، پوٹینزا میں چلے گئے، جہاں سیانسیولی کو 1927 میں دھوکہ دہی کے الزام میں سزا سنائی گئی اور اسے جیل میں ڈال دیا گیا۔ جب انھیں رہا کیا گیا تو یہ جوڑا لیسڈونیا ، ایویلینو چلا گیا۔یہ جگہ سیانسیولی کے پیدائشی قصبے سے زیادہ دور نہیں تھی۔

23 جولائی ، 1930 کو ، ایرپینیا زلزلہ آیا۔ (بعد میں اس کو اطالوی تاریخ کے تباہ کن زلزلوں میں سے ایک گنا گیا)

  سیانسیولی ان ہزاروں افراد میں سے ایک تھی جنہوں نے اس تباہی میں اپنے گھروں کو کھویا۔

بچپن میں کی جانی والی خودکشی کی کوشش،بعد میں پسند کی شادی کرنے پر والدہ کی ناراضی، تین ابارشن اور بعد میں دس بچوں کی جوانی میں موت جیسے واقعات نے سیانسیولی کے ذہن پر بہت گہرے اثرات ڈالے تھے۔

سیانسیولی کو اپنی شادی کے دوران سترہ حمل ہوئے تھے ، لیکن ان میں سے تین بچے پیدا ہونے سے پہلے ہی مر گئے۔مزید دس بچے اپنی جوانی میں انتقال کر گئے۔ اسی لیے وہ باقی کے بچ جانے والے چار بچوں کے لیے بہت فکر مند رہتی تھی۔سیانسیولی کی فکر مندی کے پیچھے ایک نجومی کی پیش گوئی تھی،جس نے اسے کہا تھا کہ"وہ شادی کرے گی اور اس کے بچے بھی پیدا ہوں گے لیکن وہ سب جوان ہو کر وفات پا جائیں گے۔

اس کے علاؤہ سیانسیولی کو ایک اور نجومی نے یہ بھی کہا تھا کہ اس کی قسمت میں جرم اور سزا بھی لکھی ہوئی ہے۔

اگر سیانسیولی آج زندہ ہوتی تو وہ ممکنہ طور پر ڈپریشن کی مریضہ ثابت ہوتی۔

لیکن 1930 کی دہائی میں ، جنوبی اٹلی کے ایک چھوٹے قصبے میں ایسی سہولیات نہیں تھیں جو اس کی مینٹل ہیلتھ کا جائزہ لے سکتیں۔نتیجے میں اس نے نجومیوں اور پامسٹروں کا سہارا لیا جن کی پیشین گوئیوں نے اس کے ذہنی تناؤ میں مزید اضافہ کیا۔

 

قتل

 

1939 میں ، سیانسیولی کو معلوم ہوا کہ اس کا سب سے بڑا اور پیارا بیٹا جوسیپی، دوسری جنگ عظیم میں لڑنے کے لیے اطالوی فوج میں شامل ہونے جا رہا ہے۔ وہ ہر قیمت پر اسے روکنا چاہتی تھی،لیکن اس کا بیٹا اس کی بات نہیں مان رہا تھا۔ آخر کار سیانسیولی اس نتیجے پر پہنچی کہ اس کی حفاظت کے لئے انسانی قربانیاں دینی ہوں گی۔ سیانسیولی نے قربانیاں دینے کے لیے اپنے پڑوس میں تین عورتوں کو منتخب کیا۔

 

Faustina Setti

 

سیانسیولی کا پہلا شکار ،"فوسٹینا سیٹی" بنی۔ فوسٹینا سیٹی اپنے ایریے کی تا حیات ناظم تھی۔ فوسٹینا سیٹی اپنے لیے ایک اچھے شوہر کی تلاش میں تھی جب اس کی ملاقات سیانسیولی سے ہوئی۔

 سیانسیولی نے اسے پولا میں ایک مناسب ساتھی کے بارے میں بتایا ، لیکن اس سے کہا کہ وہ کسی کو بھی یہ بات نہ بتائے۔لیکن پولا جانے سے پہلے جب فوسٹینا سیانسیولی سے ملنے کے لیے آئی تو سیٹھی نے شراب کے گلاس میں نشہ آور دوا ملا کر اسے پلا دی ، پھر اسے کلہاڑی سے مار ڈالا اور لاش کو گھسیٹ کر ایک کوٹھری میں لے گئی۔ وہاں اس نے لاش کو نو حصوں میں کاٹ کر خون کو بیسن میں مکس کیا۔

 

 سیانسیولی کے سرکاری بیان کے مطابق:

 

”میں نے ان ٹکڑوں کو ایک برتن میں پھینک دیا ، اور اس میں سات کلو کاسٹک سوڈا شامل کیا ، جو میں نے صابن بنانے کے لئے خریدا تھا ، اور اس مرکب کو اس وقت تک ہلاتی رہی جب تک وہ ایک گاڑھے مرکب میں تبدیل نہیں ہوا۔پھر اس مرکب کو میں کئی بالٹیوں میں ڈال دیا اور قریبی سیپٹک ٹینک میں خالی کر دیا ۔ جہاں تک بیسن میں خون کا تعلق ہے ، میں نے اس وقت تک انتظار کیا جب تک کہ یہ جم نہ جائے، پھر اسے اوون میں خشک کیا ، پھر اس میں آٹا ، چینی ، چاکلیٹ ، دودھ اور انڈوں کے ساتھ ساتھ تھوڑا سا مارجرین ملا کر ، تمام اجزاء کو ایک ساتھ گوندھ لیا۔ . اور اس کے بہت سارے سارے ٹی کیک تیار کیے اور ان خواتین کی خدمت کی پیش کیے جو مجھ سے ملنے آتیں تھیں۔ اگرچہ میں اور میرا بیٹا بھی وہی کیک کھاتے تھے۔“

 

کچھ اطلاعات کے مطابق

"سیانسیولی نے فوسٹینا سے 30,000 لیرے (اٹالین کرنسی) بھی اپنی خدمات کے عوض وصول کیے تھے۔“

 

Francesca Soavi

 

5 ستمبر ، 1940 کو ، سیانسیولی کو ایک اور شکار ملا جس کا نام فرانسسکا سووی تھا۔ فوسٹینا کی طرح ، سیانسیولی نے فرانسسکا کو یقین دلایا کہ اس نے بیرون ملک اس کے لئے تدریسی ملازمت کا انتظام کیا ہے ، اور اسے کہا کہ وہ دوستوں کو اپنی نئی ملازمت بارے خطوط لکھے اور انہیں اس کی تفصیلات بتا دے۔ ( سیانسیولی ایسا اس لیے کرتی تھی تا کہ جب اس کا شکار غائب ہو تو کسی کو حیرانی نہ ہو) سیانسیولی نے فرانسسکا کے ساتھ بھی فوسٹینا جیسا سلوک کیا، اسے نشہ آور دوا شراب میں ڈال کر پلائی اور پھر کلہاڑی سے اسے مار ڈالا ۔فرانسسکا کی لاش کے ساتھ بھی فوسٹینا کی لاش جیسا سلوک ہوا۔

فرانسسکا سے سیانسیولی کو 3,000 لیرے حاصل ہوئے۔

 

Virginia Cacioppo

 

ورجینیا کیسیوپو ،سیانسیولی کا تیسرا اور آخری شکار ثابت ہوئی۔

 

ورجینیا کیسیوپو ایک سنگر تھی جس نے میلان کے مشہور لا اسکالا اوپیرا ہاؤس میں بھی گایا تھا۔ سیانسیولی نے اسے فلورنس میں ایک تفریحی منیجر کی سیکرٹری کی ملازمت دلانے کا وعدہ کیا۔ پہلی دونوں خواتین کی طرح سیانسیولی نے اسے بھی رازداری کا پابند کیا۔ 30 ستمبر ، 1940 کو 

ورجینیا جب اس سے ملنے آئی اپنے سابقہ ​​دو شکاروں کی طرح ، سیانسیولی نے ورجینیا کو بھی نشہ آور شراب پلائی اور کلہاڑی سے اس کی جان لے لی۔

 

تاہم اس دفعہ سیانسیولی نے ورجینیا کی لاش سے کیک بنانے کے ساتھ صابن بھی بنایا۔

سیانسیولی نے اس کے جسم سے بنے کیک اور صابن اپنے جاننے والوں میں تقسیم کیے۔کیک اور صابن بہت بہترین بنے تھے۔اس لیے سیانسیولی نے اپنے بیان میں کہا کہ

" ورجینیا بہت پیاری عورت تھی۔"

ورجینیا سے سیانسیولی کو 50,000 لیرے مختلف زیورات اور عوامی بانڈ حاصل ہوئے۔

سیانسیولی نے اپنے تینوں شکاروں کے کپڑے اور جوتے تک بیچ ڈالے تھے۔

 

Discovery and trial

 

سیانسیولی نے اپنی طرف سے تیسرا قتل بھی انتہائی محتاط ہو کر کیا تھا لیکن وہ بھول گئی کہ ورجینیا کی ایک بہن بھی ہے جو ورجینیا سے انتہائی محبت کرتی ہے۔ ورجینیا کی بہن کو پتہ چل گیا کہ آخری دفعہ اس کی بہن سیانسیولی سے ملنے گئی تھی۔ اس نے پولیس کو اطلاع کر دی ۔پولیس نے فوراً سیانسیولی کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے دوران سیانسیولی نے ہر چیز سے مکمل لا علمی کا اظہار کیا۔لیکن بعد میں جب سبھی جرائم کا الزام سیانسیولی کے بیٹے پر لگنے لگے تو سیانسیولی نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے اپنے سبھی جرائم قبول کر لیا۔

سیانسیولی کا مقدمہ صرف چند دن جاری رہا۔ وہ اپنے جرائم میں قصور وار ثابت ہوئی اور اسے 33 سال قید کی سزا سنائی گئی۔حیرت انگیز طور پر اس نجومی عورت کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی جس نے سیانسیولی کو دیکھ کر کہا تھا کہ تمہارے ایک ہاتھ میں جرائم اور دوسرے میں قید نظر آ رہی ہے۔

15 اکتوبر ، 1970 کو اپنی سزا کے آخری سالوں میں سیانسیولی کی دماغی بیماری کی وجہ سے موت واقع ہو گئی۔اس کی لاش تدفین کے لیے اس کے اہل خانہ کو واپس کر دی گئی۔

سیانسیولی کے استعمال کردہ ہتھیار آج بھی اٹلی کے کرمنالوجی میوزیم میں شیشے کے کیبن میں پڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔

1979 میں لینا ورٹمولر جو کہ اٹلی کی مشہور فلم "The Seduction of Mimi " میں کام کے حوالے سے مشہور تھی نے ایک ڈرامہ بنایا جس کا نام Love & Magic in Mama’s Kitchen, تھا۔ یہ پلے سیانسیولی کی زندگی پر بنایا گیا تھا۔جو کہ Spoleto Festival میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔