دل موم کا دیا

2019-04-18 19:43:17 Written by محمد تنویر خلیل

ڈرامہ سیریل :دل موم کا دیا

رائٹر: سائرہ رضا

 

ڈائریکٹر : شاہد شفاعت 

 

پروڈیوسر :ہمایوں سعید 

 

 

 

مرکزی کردار: 

 

نیلم منیر ، یاسر نواز، حرا مانی عمران اشرف ۔

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

سائرہ رضا ادارہ خواتین ڈائجسٹ کی مشہور لکھاریوں میں سے ایک ہے ۔ان کی بہت سے ناولز اور افسانے کافی پسند کئے گئے ہیں۔مجھے ” او ری چیگری ، حسنل مآب، دل موم کا دیا، پھر بھی دل دھڑکتا ہے ، خالی آسمان“ بے حد پسند ہیں۔

 

خواتین ڈائجسٹ میں ایک ناول چھپا تھا ۔جس کا نام دل موم کا دیا تھا ۔یہ ناول بہت مقبول ہوا ۔اور یوں سائرہ رضا کو اسکرین پلے لکھنے کی آفر آئ نیکسٹ لیول سے رامس تنویر کی جانب سے۔۔۔۔

 

اور سائرہ نے قلمی جادو جگاتے لکھنا شروع کیا اور جو لکھا تو کمال ہی تو کر دیا!!

احساس سمو دیا ، خود عرضی کی ملمع کاری کرتے ہوئے ۔

اور اپنے آپ کو ہی ”خُدا“ سمجھنے والوں کی ایک نفسیاتی اور الجھی ، خود کو بھی الجھاتی سفر کی کہانی لکھ دی۔

کہانی ہے الفت کی ، جو کہ امام کی بیٹی ہے ۔انکو ہارٹ اٹیک ہوتا ہے ۔جس میں انکے ایک شاگرد انکی بہت مدد کرتے ہے ۔جو کہ اس ڈرامے کا مرکزی کردار ہے۔” افضل “

 

افضل ایک بڑی عمر کا کنوارہ ہے جس کیلئے لڑکی ڈھونڈنے کیلئے اسکے دو بھائ اور دو بہنیں سخت کوشش کر رہے اور اسے منانے کا بھی ۔ہوتا یوں کہ شہزاذوں کا خواب دیکھنے والی ” الفت ہوں ، میں ۔۔۔۔۔۔الفت ۔۔۔۔عام لڑکی نہیں ہوں۔“ افضل جیسے عام شخص سے بیاہ دی جاتی ہے۔

الفت لاابلی نہیں ہے ۔وہ ”خود پرست “ ہے ۔اور یہ خود پرستی اسے اور افضل کے گھر کو کیسے تباہ کر دیتی ہے یہ کہانی کا کلائمکس ہے۔

ہمارے یہاں ڈرامہ انڈسٹری میں مانا جاتا ہے کہ ساس بہو کی کہانیاں ہوتی ہیں۔روایتی ، فضول اور وغیرہ ۔۔۔۔۔

روایت سے ہمارے ناطہ بہرکیف کسی بھی طرح کٹ نہیں سکتا۔۔۔لیکن اس روایت کو قلم کی طلسم میں مقید کر کے کیسا سحر انگیز بنایا جائے ۔اس کی مثال ” رانجھا رانجھا کردی ، دل موم کا دیا اور سنو چندا “ ہے۔

 

کہانی عام ہے ۔کیونکہ ہر کہانی عام ہی ہوتی ہے ۔یہ اختیار لکھاری کے پاس ہے کہ وہ کس طرح کہانی گو بن سکتا ہے ؟۔اور عام کہانیاں ہی دل پہ راج کرتی ہے۔

 

العرض ۔۔۔۔۔۔۔۔دل موم کا دیا ایک ایسا ناول بیسڈ ڈرامہ ہے کہ جیسا ناول پڑھ کے سوچا تھا ویسا ہی شوٹ ہوا ۔نویں جماعت میں پڑھا تھا اور اب فرسٹ ائیر میں ہیں۔تو اس تین سال کے گیپ میں بلکل نہیں لگا کہ ناول بھول چکا ہے ۔۔۔اور مزید نہ بھولنے کیلئے ڈرامے نے کام کر دیا۔۔۔۔۔

 

وسیم بھائ کی طرح کہونگا یہ اچھے اسکرین پلے پسند کرنے والوں واسطے ، ایک عمدہ پیکج ہے۔جیسے آپ ضرور دیکھیں۔اور پھر دیکھ لیجئیے گا کہ کیسے چھوٹے چھوٹے سینز میں بلاوجہ کی فضولیات سے پرے۔۔۔۔۔۔۔مکالموں کی کاٹ سے لبریز ایک فیملی ڈرامہ کیسے آپ کو سحر انگیز کر سکتا ہے؟

 

الفت کا کردار نبھایا ہے ۔۔۔۔۔” نیلم منیر“ نے ۔۔۔۔۔اور یہ کردار ڈرامے کو اوج بام تک جا پہنچاتا ہے ۔۔۔اگرچہ دوسرے کردار بھی بہترین تھے اور نبھائے بھی گئے تھے لیکن یہ کردار ناقابل فراموش ہے۔

نیلم! وقت آپ کو زندہ رکھے گا۔!!!!❤❤

نیلم کے ایکسپریشنز، ڈائیلاگز ڈلیوری ، ادائیں ۔۔۔۔۔۔۔سب نری محبت ہے !!!!

اس میں نیلم نے شوخ رنگ پہن رکھے ہیں۔مطلب کپڑے ، لپ اسٹکس وغیرہ اس کا بھی جواز دیا ہے سائرہ رضا نے❤

اس ڈرامے نے دو ہزار اڑھارہ میں ریکارڈ بنایا ۔18.5trps حاصل کرکے ۔۔۔جو کہ اس ڈرامے کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

ڈائیریکٹر شاہد شفاعت نے اپنا کام بخوبی نبھایا ۔باقی ستاروں نے بھی ۔۔۔۔۔اور اس میں حسن، علیزے ، اور حرامانی اور ایک نیو کمر کوثر (اصل نام کچھ اور) نے بہترین کام کیا۔

یہ ڈرامہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو ایک نیا رخ دکھا گیا ہے لیکن افسوس لکس سٹائل ایوارڈز میں سائرہ رضا کا نام بطورِ اسکرین رائٹر نہیں۔۔۔جو کہ ذیادتی بھی ہے اور لابی ازم کا منہ بولتا ثبوت بھی ۔۔۔۔

 

یہ ڈارمہ ٹیم ورک ہے ۔اور ٹیم ورک ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے❤❤

(اس ڈارمے پہ روایتی تنقید ” پی ٹی وی کا جیسا نہیں“ اور “روایتی گھریلو ڈرامہ “ کہنے والوں کیلئے عرض ہے ۔کہ پہلے ڈرامہ ضرور دیکھ لیجئیے گا ۔)

 

تبصرہ :محمد تنویر خلیل