دنیا کی دس مشہور ڈکیتیاں

2019-06-01 14:00:22 Written by حوالہ جات گوگل.. وکی پیڈیا.. ترجمہ نگینہ شاہین

دنیا میں جہاں دولت والے کی عزت ہے وہیں اسے کمانے کیلئے کافی محنت کرنا پڑتی ہے۔کچھ لوگ البتہ شارٹ کٹ کے ذریعے پیسے کمانے کی کوشش کرتے ہیں۔جرم کے ذریعے پیسہ کما کر امیر ہونے کی کوشش کبھی کامیاب ہوتی ہے تو کبھی ناکام۔ناکامی کی صورت میں جیل مجرم کا مقدر بن جاتی ہے۔آج ہم ذکر کریں گے چند ایسے ذہین مجرموں کا جنہوں نے بینک لوٹنے کی بڑی وارداتیں کی۔کچھ کیس حل ہوئے مجرم پکڑے گئے تو کچھ کیس ہمیشہ کیلئے معمہ بن گئے۔تو آئیں چلتے ہیں دیس پردیس کی دلچسپ وارداتوں کی کہانیوں کی طرف۔

10۔دا ڈنبار آرمورڈ ڈکیتی

ڈنبار امریکہ میں پیسوں کی لین دین اور ٹرانسفر کیلئے استعمال ہونے والی بکتر بند گاڑی ہے۔یہ سروس کافی عرصہ سے محفوظ طریقے سے کام کررہی تھی مگر پھر 1997 میں انہوں نے بدقسمتی سے ایک ایسے شخص کو سکیورٹی انسپکٹر بنا دیا جس کو پیسے کے لالچ نے اندھا کر دیا تھا۔ایلن پیس نامی اس شخص نے اپنے چھ ساتھیوں سمیت اس گاڑی میں ڈکیتی کی اور تقریبا اٹھارہ ملین ڈالرز لے اڑے۔انہوں نے بڑی آسانی سی دو سکیورٹی گارڈز کو لنچ بریک کے دوران قابو کر لیا۔سکیورٹی کیمرے ایلن پیس پہلے آف کر چکا تھا۔یہ بہت بڑی رقم تھی اور یہ ڈکیتی کامیاب رہتی اگر ایلن کا ایک ساتھی اپنے ایک دوست کو وہ پیسے نہ دکھاتا جن میں اصل کیش سٹرپ لگی تھی۔نتیجے میں پولیس کو ان تک پہنچنے میں کوئی وقت نہ لگا۔

9۔دا یونائیٹڈ کیلیفورنیا بینک ڈکیتی

امیل ڈنسیو،اوہائیو کے ایک پروفیشنل مجرم اپنے چھ ساتھیوں سمیت 1972 میں کیلیفورنیا پہنچ گیا۔انہوں نے ایک گھر کرائے پر لیا اور بینک ڈکیتی پلان کرنے لگے جس میں امیل نے چند پہلے سنا تھا کہ صدر رچرڈ نکسون نے کئی ملن ڈالر فنڈ رکھا ہوا ہے۔انہوں نے بڑی آسانی سے بینک میں نقب لگایا اور تیس ملین ڈالر لے اڑے۔لیکن بدقسمتی سے انہوں نے جس ٹیکسی میں سفر کیا تھا اس کے ڈرائیور نے پولیس کو بتا دیا۔پولیس اس گھر میں پہنچی جو انہوں نے کرائے پر لیا تھا اور انگلیوں کے نشان اٹھا کر مجرموں کو پہچان لیا۔کچھ پکڑے گئے اور کچھ بچ جانے میں کامیاب ہو گئے۔

8۔برٹش بینک آف دا مڈل ایسٹ روبری

جنگ کے سال یعنی 1976 میں جب لبنان سول وار کا نشانہ تھا تب ایک مجرموں کے گروپ نے برٹس بینک میں ڈکیتی کی پلاننگ کی۔ان کا پلان زبردست تھا۔انہوں نے بینک کے ساتھ جڑے چرچ کی دیوار کو دھماکے سے اڑایا۔وہ اپنے ساتھ ایک ماہر قفل ساز لے آئے تھے جس نے بینک کی تجوری کا لاک کھول لیا۔ڈاکو چوالیس ملین کے لگ بھگ کیش اور اس کے علاوہ کئی ملینز کا سونا اور دوسری جیولری لے اڑے۔یہ ایسی کامیاب واردات تھی جس کا کوئی مجرم آج تک گرفتار نہیں ہوا۔

7۔دا ناردرن بینک روبری

کرسمس سے ایک ہفتہ پہلے 2004 میں۔۔بیلفسٹ،آئرلینڈ میں پولیس آفیسرز کی وردی پہنے ڈاکو دو بینک مینجرز کے گھر سے کوئی چھبیس ملین پاؤنڈ اڑانے میں کامیاب رہے۔یہ آئرش کی تاریخ کی سب سے بڑی بینک ڈکیتی تھی۔ڈاکوؤں کی پلاننگ اتنی زبردست تھی کہ آج تک کوئی مجرم گرفتار ہوا ہے نہ ہی ان کا سراغ ملا ہے۔

6۔دا برنک میٹ روبری

۔1983 کی ایک صبح کو برنک میٹ کے سکیورٹی گارڈ انتھونی بلیک نے ڈاکوؤں کے ایک گروپ کو کمپنی کے وئیرہاؤس میں داخل ہونے دیا جو ہیتھرو ائیرپورٹ لندن میں تھا۔ڈاکو جو کیش لوٹنے آئے تھے انہیں اندازہ ہوا کہ قسمت ان پر مہربان ہے۔وہاں انہیں کیش کے ساتھ کروڑوں کا سونا بھی مل گیا۔باقی سکیورٹی گارڈز کو بائے بائے کہہ کر ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب رہے مگر پولیس ہوشیار تھی۔کئی ڈاکو پکڑے گئے البتہ سونا کبھی واپس نہ مل سکا۔

5۔دا بینسو سینٹرل برگلری

دنیا کی عظیم ترین بینک ڈکیتی جس میں مجرموں نے تین ماہ پلاننگ کے بعد عمل کیا اور کامیاب ڈکیتی کی۔2005 میں پچیس افراد پر مشتمل افراد نے جعلی لینڈ سکیپ بزنس شروع کیا۔۔برازیل کے شہر میں ہونے والی اس واردات کی خبر تب ہوئی جب مجرموں نے بینک والٹ تک پہنچنے کیلئے دو سو چھپن فٹ لمبی سرنگ کھودی اور مسلسل تین ماہ اس کام میں لگے رہے۔تین ماہ بعد انہوں نے بینک سے ایک ساٹھ ملین چرایا اور غائب ہو گئے۔پولیس تفتیش کے نتیجے میں صرف بیس ملین مل سکے اور آٹھ افراد گرفتار ہوئے۔اسے ڈکیتی کو دنیا کی بہترین پلاننگ والی ڈکیتی مانا جاتا ہے۔

4۔دا سکیورٹی ڈپوٹ روبری

برٹش تاریخ کی کیش کے حساب سے سب بڑی ڈکیتی کینٹ کے سکیورٹی سروسز کمپنی کے وئیر ہاؤس میں ہوئی۔ایک گروپ نے برانچ مینجر اور اس کے خاندان کو اغوا کیا اور اسے یرغمال بنا کر وئیر ہاؤس میں داخل ہوئے جہاں سے تراسی ملین ڈالرز چرائے۔سب ڈاکوؤں نے اسپیشل ڈیزائن کردہ ماسکس پہن رکھے تھے اور یہی ان کی بڑی غلطی تھی۔جس میک اپ آرٹسٹ نے یہ بنائے تھے اس نے گروپ کے خلاف گواہی دی اور کچھ ڈاکو پکڑے گئے۔

3۔دا نائٹس برج سکیورٹی ڈپوزٹ روبری

ویلیئرؤ وکسئی جو کہ اٹلی میں پچاس سے زائد ڈکیتیوں میں ملوث اور اشتہاری مجرم تھا،1987 میں اس نے لندن میں ایک بڑا جرم کیا۔وہ اپنے دوست کے ساتھ بینک میں داخل ہوا اور ایک سکیورٹی والٹ کھلوانے کا کہا۔جب اسے والٹ دکھایا گیا تو اس نے اور اس کے ساتھی نے گنز نکال کر عملے پر قابو پا لیا۔سکیورٹی گارڈز کو قابو کرنے کے بعد انہوں نے اپنے چند ساتھیوں کو اندر بلا لیا اور ستانوے ملین ڈالر کے سکیورٹی ڈپوزٹ باکس توڑ لئے۔فرار ہونے کے بعد وہ جنوبی امریکہ چلا گیا۔کچھ عرصہ بعد جو وہ نئی فراری میں اپنے نئے گھر انگلینڈ لوٹ رہا تھا تو اسے گرفتار کر لیا گیا۔

2۔دار السلام بینک ڈکیتی

ایک ڈکیتی کا ایسا معمہ جو 2007 میں پیش آیا لیکن کبھی حل نہ ہو سکا۔اس ڈکیتی میں دو سو بیاسی ملین ڈالر چرائے گئے جبکہ مجرموں نے نہ تو کسی قسم کی مجرموں نے نہ تو کسی قسم کی کوئی خاص پلاننگ کی تھی نہ ہی انہوں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔پر سوال یہ ہے کہ ایک پرائیویٹ بینک جو بغداد میں تھا وہاں اتنے زیادہ پیسے کہاں سے آئے ہیں؟امریکی ڈالرز وہاں کیسے موجود تھے۔؟اس معمے کیلئے جو اندازے قائم کئے گئے وہ یہی ہیں کہ بینک عملے سے لے کر شہر کی پولیس تک تمام اس ڈکیتی میں ملوث تھے۔مزید کوئی تفصیل معلوم نہیں ہو سکی

1۔دا سنٹرل بینک آف عراق روبری

صدام حسین کی پلاننگ میں کی گئی کامیاب ڈکیتی جو ایک بار پھر بغداد میں ہوئی۔2003 میں عراق کی جنگ شروع ہونے سے پہلے اس نے تین بڑے ٹرک سینٹرل بینک بھیجے جس میں اس کا بیٹا بھی شامل تھا۔انہوں 920ملین بینک سے حاصل کئے اور وہاں سے بھاگ نکلے۔کہا جاتا ہے کہ یہ پیسے امریکی سپاہیوں کے تھے مگر بہت سے سوالات کا جواب نہ مل سکا۔