معمہ :کیس نمبر 3

2019-10-15 12:13:58 Written by امان سعید خان

سلسلہ: "معمہ"

کیس نمبر: 3

"وہ کون تھا؟؟؟"

 

18 جنوری 1954. ٹوکیو, جاپان.

 

ہنیڈا ائیرپورٹ پر, ائیرپورٹ عملہ معمول کے مطابق اپنی زمہ داریاں نبھانے میں مصروف تھا.

پاسپورٹ چیکنگ رسپشن پر لوگوں کی قطار لگی تھی. ایک کے بعد ایک سخص اپنے پاسپورٹ کی تصدیق کرواتا ہوا اگلے مرحلے کے لیۓ دیگر رسپشنز کی جانب بڑھتا.

اس دوران ایک شخص نے جانچ کندہ کی خاص توجہ اس وقت اپنی جانب مرکوز کی جب اس نے اپنا غیر معمولی پاسپورٹ جانچ کندہ کی ٹیبل پہ رکھا.

زیادہ تر ممالک کے پاسپورٹ کا رنگ لال یا نیلا جب کہ کچھ کے پاسپورٹ کا ہرا اور کالا رنگ ہوتا ہیں مگر اس شخص کے پیش کردہ پاسپورٹ کا رنگ پیلا تھا. جانچ کندہ نے اس سے پہلے پیلے رنگ کا پاسپورٹ کبھی دیکھا تھا اور نہ اس کے متعلق سن رکھا تھا.

اس غیر معمولی پاسپورٹ کی چھان بین شروع ہوئی تو مزید حیران کن باتین سامنے آئی.

پاسپورٹ پہ قومیت "Taured" لکھی تھی جب کے دنیا میں اس نام کا کوئی ملک تھا اور نہ ہے.

عجیب بات یہ تھی کہ پاسپورٹ کہیں سے بھی جعلی یا غیر سرکاری معلوم نہیں ہوتا تھا. اور اس پہ لگی تمام مہریں اصلی اور سرکاری تھی. جانچ کندہ کو جب معاملہ سمجھ نہیں آیا تو اس نے اپنے سپروائزر کو بلایا.

سپروائزر نے پاسپورٹ کو جانچا تو اس کی حیرانگی جانچ کندہ سے دگنی تھی.

کیوں کہ اس عجیب پاسپورٹ پر 17 مرتبہ جاپان سمیت کئی ممالک کا سفر کیا جا چکا تھا. اور زیادہ تر سرکاری مہریں اور دستخط ہنیڈا ائیرپورٹ کے ہی تھے اور اصلی بھی. سپروائزر نے تحقیق کرنا چاہی تو اجنبی شخص اسے حیرت سے دیکھ رہا تھا جیسے سوچ رہا ہو کہ ائیرپورٹ والو کو کیا ہوگیا ہے, اور پھر اپنی جیب سے اپنے ملک کا ڈرائونگ لائسنس نکالا. وہ ایک اصلی سرکاری لائسنس تھا جس پر اجنبی شخص اور ملک "Taured" کا نام بھی لکھا ہوا تھا. سپروائزر بھی معاملہ سمجھنے سے قاصر ہوا تو ائیرپورٹ کے اعلی انتظامیہ کو کال کی گئی-

 5-4 ایجنٹوں پر مشتمل ایک تحقیقاتی ٹیم بلائی گئی اور اس شخص کو تفتیشی کمرے لیجایا گیا.

6 گھنٹے کی تفتیش میں وہ یہی کہتا رہا کہ "Taured" اس کا ملک ہے اور 1,000 سال سے ہے. جاپان سے ان کے ملک کے اچھے تعلقات ہیں اور وہ اکثر کاروبار کے سلسلے میں جاپان آتا رہتا ہے. وہ اس بات پہ حیران اور کچھ ناراض بھی تھا کہ اس کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جا رہا تھا.

اس کے کہنے کے مطابق وہ کپڑے کی صنعت کا سیلزمین تھا اور ایک گاہک سے کوئی معاہدہ طے کرنے آیا تھا.

مگر جس کمپنی اور گاہک سے اس نے لین دین کا زکر کیا اس نام سے جاپان میں کوئی کمپنی نہیں تھی.

اس علاوہ اس کے پاس جاپان میں سابقہ دوران قیام کے ہوٹل کے بلز, بینک کی ادائیگیوں اور دیگر اخراجات کی اصلی رسیدیں بھی تھی.

مگر جب تصدیق کی گئی تو پورے ملک میں اس نام سے کوئی ہوٹل نہ ہی کوئی بینک تھا. اس بات پہ وہ خود بھی الجھن کا شکار نظر آیا کے ایسا کیسے ہو سکتا ہے.

ایک تفتیشی ایجنٹ نے نقشہ نکالا اور اجنبی سے پوچھا کہ دنیا کے نقشے پہ ان کا ملک دکھایا جاۓ. اس نے یورپ کے ایک ملک "انڈورا" پہ انگلی رکھی اور پر حیرت اور غصے سے نقشے کو دیکھتا رہا کہ "ٹورڈ" کی جگہ "انڈورا" کیوں لکھا ہے. اس نے کبھی "انڈورا" کے متعلق نہیں سنا تھا.

اس کے پاس کئی ممالک کی کرنسیز اس بات کا ثبوت تھا کہ وہ اکثر دوسرے ممالک سفر کرتا رہتا تھا.

مشکوک شخص اب مشکوک تر ہو چکا تھا.

اسے سکوریٹی گارڈز کی نگرانی میں ائیرپورٹ کے قریب ہوٹل کے ایک کمرے منتقل کیا گیا جہاں سے اسے معاملہ سمیت مزید تحقیقات کے لیۓ پولیس کے حوالے کیا جاتا.

معاملہ پہلے سے ہی الجھن کا شکار تھا اور پھر اجنبی نے اس الجھن کو کچھ اس طرح ختم کیا کہ معاملے کو ہمیشہ کے لیۓ ایک معمہ بنا دیا.

کمرے کی کوئی بالکونی تھی نہ کوئی کھڑکی مگر دوبارہ تحقیق کے غرض سے جب کمرا دیکھا گیا تو شخص غائب پایا گیا. جہاں تک ممکن تھا اس کو تلاش کرنے کی پوری کوشش کی گئی مگر صرف خدا کے علاوہ اس نے سب کی آنکھوں میں ایسی دھول جھونکی کہ سب آنکھیں مسلتے رہ گئے. وہ سوچ رہے تھے کہ وہ کون تھا, کہاں سے آیا تھا اور کہاں گیا. ائیرپورٹ عملے کو اب آخری آسرا صرف یہ تھا کہ ان کے پاس اجنبی کی تصویر سمیت پاسپورٹ اور دیگر کاغذات کی نکل موجود تھی جو دوران تفتیش لے لی گئیں تھیں-

 

مگر اس آخری بات نے تفتیش کاروں کے ہوش ہی اڑا دیے تھے کہ اب ان تمام ثبوتوں میں کچھ بھی موجود نہیں تھا. وہ خود تو پراسرار انداز سے غائب ہوا اپنے ساتھ سیکورٹی روم سے اپنا تمام محفوظ شدا مکمل ریکارڈ بھی غائب کر گیا تھا...

 

مذکورہ معمہ کے متعلق آج بھی مختلف خیال آرائیاں پائی جاتی ہے. جن میں قابل زکر درج زیل ہیں.

 

وقت کا پھسلنا:

واقت کا پھسلنا ایک مشہور سائنسی فکشن ہے. اس کے ماننے والے بھی لاکھوں کی تعداد میں پاۓ پاتے ہیں.

اسی لیے اس موضوع پہ کئی فلمیں بنائی جا چکی ہے اور کئی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن بھی ہو سکتا ہیں.

 اس فکشن کو سچ ماننے والے اکثر اپنی سوچ کی دفاع میں "ٹورڈ" کے اس شخص کا ذکر ضرور کرتے ہیں.

 ان کے مطابق اجنبی شخص مستقبل کا انسان تھا اور حادثاتی طور پر ماضی میں آ گیا تھا جو ہمارا "حال" تھا. اور ہو سکتا ہے کہ دنیا کے نقشے میں اس وقت جہاں "انڈورا" ہے وہاں مستقبل میں "ٹورڈ" ہو. قصے کہانیوں کے علاوہ اس نظریہ کے حق میں انٹرنیٹ پر ایسی کئی تاریخی تصاویر اور ویڈیوز بھی موجود ہیں جس میں وقت کے پھسل جانے کے واضح ثبوت موجود ہیں. تو کیا واقعی وہ مستقبل کا ہی کوئ انسان تھا؟

 

متعدد کائناتیں:

موجودہ ٹیلی سکوپ 14 ارب نوری سال تک دیکھنے کے قابل ہیں. مگر اس کے آگے کیا ہے؟

متعدد کائناتوں کے نظریہ کے حامی مذکورہ واقعہ کو اپنے حق میں پیش کرتے ہیں. ان کا ماننا ہے کہ جب "بگ بینگ" ہوا تو ہو سکتا ہے کے ہماری کائنات کے علاوہ بھی کوئی کائنات یا کائناتیں وجود میں آئی ہوں. شروعات میں ہماری اور دوسری کائنات کا ماحول یکساں رہا ہو اور پر کچھ تبدیلیاں آئی ہوں. وہ کہتے ہیں "ٹورڈ" کا اجنبی کسی دوسری کائنات کا انسان تھا اور ہو سکتا ہے اس کائنات میں بھی ایسا ہی جاپان تو ہو مگر "انڈورا" نہ ہو بلکہ "ٹورڈ" ہو.

 

خفیہ ایجنسی:

سیاست سے وابستہ لوگوں کا خیال ہے کہ اجنبی, اجنبی تو تھا پر صرف جانچ کندہ کے لیے - 

وہ جاپان کی خفیہ ایجنسی کا ممبر تھا جسے خاص پاسپورٹ اس لیے دیا گیا تھا کے اسے سرکاری محکموں میں خاص سہولیات اور مدد فراہم کی جاسکے. مگر صرف خاص لوگوں کو اس کی خبر ہو. کسی غلطی کے تحت اس کا سامنا غلط شخص سے ہوا. آخر میں ایجنسی والوں نے اسے منظر سے غائب کیا اور پوچھنے پہ مذکورہ کہانی سنا کے جان چھڑائی.

 

عملی مذاق:

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اجنبی شخص جاپان کا ہی کوئی باشندہ تھا جس نے اپنے ائیرپورٹ کے ساتھ مذاق کیا تھا جس کے بعد اس نے خود ہی اس کہانی کو مشہور کیا. سماجی ویبسائٹس پہ ایسے کئی لوگ ہیں جو ایسا مذاق کرتے ہیں اور اس کی وڈیوز بنا کے لوگوں سے شئیر کرتے ہیں. تو کیا یہ ممکن ہے کوئی شخص ایک معمولی مذاق کے واقعے کو اتنا مشہور کردے کے آج پینسٹھ سال گزر جانے کے بعد بھی اس کا ذکر ہوتا ہو اور اکثر جاپانی لوگ اسے سچ بھی مانیں ؟

 

افسانہ:

حقیقت پسند لوگ اسے ایک افسانے سے زیادہ اہمیت نہیں دیتے. وہ اسے "علی بابا اور چالیس چور" کی طرح ایک مشہور افسانہ سمجھتے ہیں. ان کی اس بات میں وزن ہے کہ اس واقعے کا کوئی آفیشل ریکارڈ نہیں پر اگر یہ کوئی افسانہ ہوتا تو اس دور کے قارئین کو اس مشہور افسانے مصنف کا نام ضرور معلوم ہوتا.

 

بھوت:

جن بھوت کے ماننے والے اجنبی شخص کو جن مانتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جس طرح سے اس کا ریکارڈ غائب ہوا ہنیڈا ائیرپورٹ سیکورٹی روم سے اس طرح ریکارڈ غائب کرنا انسان کے لیے ممکن نہیں-

 

تو آپ کے ذہن میں یہ سب پڑھ کر کیا آتا ہے!

اوپر بیان کردہ تمام تھیوریز میں سے 

کونسی تھیوری درست ہو سکتی ہے؟