برداشت

2019-12-19 21:08:45 Written by لعل خان

یہ سارا قوت برداشت کا کھیل ہے 

 

 میں نے گزشتہ سال کراچی آرٹ کونسل میں ایک سیمینار اٹینڈ کیا تھا۔وہاں چند ایک بڑے ناموں کے علاوہ سب میرے جتنے ہی مشہور لو گ تھے۔مجھے پچاس پچپن سال کے ایک رائٹر ملے،ان کے کپڑے بوسیدہ اور جوتے ٹوٹے ہوئے تھے،ان کے ہاتھ میں ایک فائل بھی تھی جس میں پچاس سے زیادہ ڈراموں،فلموں اور ناولز کے ریجیکٹڈ ”ون لائنرز“ تھے۔میں نے ان سے پوچھا۔”آپ کب سے اسٹرگل کر رہے ہیں“ ان کے مطابق وہ گزشتہ بیس سال سے لکھنے میں مصروف تھے،کچھ ناکام سیلف پبلشنگ اور غیر معروف میگزینز میں ایک دو افسانوں کے علاوہ ان کے کریڈٹ پر کچھ بھی نہیں تھا۔میرا اگلا سوال تھا۔”آپ کو کوئی ایسا نہیں ملا جو آپ کی مدد کر سکے“ وہ مسکرا دیے اور کہنے لگے۔”لوگ اسی کی مدد کرتے ہیں جو خود اپنی مدد کرنے کے قابل ہو ورنہ کسی کی مدد آپ کو پار نہیں لگا سکتی“ میں اس بات پر مصر رہا کہ انہیں کسی نہ کسی صاحب اختیار تک پہنچ کر اپنے لیے آسانی پیدا کرنی چاہیے تھی۔پچپن سالہ ناکام لکھاری نے میرے اصرار پر ایک بے مثال بات کہہ ڈالی۔ ”میاں ٹیلنٹ سمندر کی بپھری ہوئی موج کی طرح ہوتا ہے جس کے آگے کوئی نہیں ٹک سکتا...نہ اس کا راستہ کوئی روک سکتا ہے اور نہ ہی اسے پچھاڑ سکتا ہے اور نہ ہی اسے دھوکہ دے سکتا ہے...میں اگر اس قابل ہوتا تو ضرور کسی مقام تک پہنچ چکا ہوتا...یقینا میرے اندر ہی کہیں کوئی کمی رہی ہو گی مگر میں نے ہار نہیں مانی...اللہ نے مجھے ایک کمال کی خوبی دی ہے کہ میرے اندر کمال کی قوت برداشت ہے اس لئے مجھے یقین ہے کہ میں مرنے سے پہلے کچھ بڑا ضرور کر جاؤں گا“

 

آپ لکھتے وقت ایک بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیجیے کہ آپ کے ارد گرد ایسے لکھنے والے بھی موجود ہیں جن کا دو دہائیوں سے کچھ نہیں ہو سکا مگر وہ مایوس نہیں ہوئے،بدگمان نہیں ہوئے بلکہ انہوں نے دوسروں کو کٹہرے میں لانے کی بجائے اپنے آپ میں وہ بات پیدا کرنے کی کوشش جاری رکھی ہے جس سے وہ منزل پر پہنچ سکیں۔آپ کے راستے میں سہولت کار ہو سکتے ہیں مگر آپ کو منزل تک پہنچانا ان کی ذمہ داری نہیں ہوتی،وہ صرف آپ کی ہوتی ہے کیونکہ راستہ آپ خود چنتے ہیں۔

 

اپنے اندر اتنی قوت برداشت ضرور پیدا کیجیے کہ جب آپ ناکامی کے عارضی کھڈے میں گریں تو اٹھ کر وہاں سے باہر نکلنے کی ہمت آپ میں موجود ہو۔اور ایک بات پر سو فیصد یقین رکھیں۔۔۔۔اگر آپ میں ٹیلنٹ ہے تو دنیا کی کوئی طاقت آپ کا راستہ نہیں روک سکتی....آپ کے قدم جب بھی رکیں گے....صرف اور صرف آپ کی اپنی وجہ سے رکیں گے....لکھتے رہیے۔