خلیل الرحمٰن قمر کا انٹرویو

2020-01-09 23:33:10 Written by گوگل

آج کل سب سے مقبول ترین ڈرامہ “میرے پاس تم ہو” اب اپنے اختتام کی طرف ہے. جس کا سب کو بر چینی سے انتظار ہے کہ اس ڈرامے کا اینڈ کیا ہو گا. اس سے پہلے بھی خلیل الرحمٰن قمر کے لکھے ہوئے کافی ڈرامے مقبول ہوئے لیکن اس ڈرامے نے ان کے پچھلے تمام ریکارڈز کو توڑ دیا

ڈرامے اور اس کی آخری قسط کے حوالے سے ڈرامے کے رائٹر خلیل الرحمٰن قمر نے ایک انٹرویو دیا. جس میں انہوں نے ڈرامے کے بارے میں بتایا

 

ڈرامہ ” میرے پاس تم ہو” کا آغاز گزشتہ سال اگست میں ہوا. اور اب تک ڈرامے کی 21 قسطیں آن ائیر ہو چکی ہیں. اور دو اقساط باقی رہتی ہیں

 

اس ڈرامے میں ہمایوں سعید (دانش)، عائزہ خان (مہوش) اور عدنان صدیقی (شہوار) نے مرکزی کردار نبھایا ، جبکہ حرا مانی اور سویرا ندیم بھی اہم کرداروں میں جلوہ گر ہوئیں۔ جس کو سب نے بے حد پسند کیا

 

ڈرامے کی آخری قسط کے حوالے سے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر نے ایک حیران کن انکشاف کیا. اور کہا کہ اس ڈرامے کی آخری قسط 60 سے 65 منٹ کی ہو گی. اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ آخری قسط دیکھنے کے لیے سب دل تھام کر بیٹھے. کمزور دل افراد اپنی دوائیں ساتھ لے لیں

 

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ بات میں صرف مردوں کے لیے کہہ رہا ہوں کیوں کہ عورتوں کے دل مردوں کے مقابلے میں مضبوط ہوتے ہیں, میں کوئی الزام نہیں لگا رہا، آپ خود دل کے ہسپتالوں میں جاکر دیکھ لیں اگر 4 عورتیں ہوں گی تو 400 مرد داخل ہوں گے’۔

انہوں نے کہا کہ ندیم بیگ نے آخری قسط کو بالکل ویسے بنایا جیسا میں نے تحریر کیا. سب نے اس ڈرامے کو کامیاب بنانے کے لیے بہت محنت کی ہے. اور سب سے پہلے ڈرامے کی کامیابی کا کریڈٹ ندیم بیگ کو جاتا ہے

 

ان کے مطابق ‘یہ قسط دیکھنے والا شخص اس تڑپ اور تکلیف کو اُس ہی طرح محسوس کرے گا جیسے ڈرامے میں موجود بدقسمت شوہر نے محسوس کی تھی’۔

 

خلیل الرحمٰن قمر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ڈرامے میں بچے کا کردار ‘رومی’ اصل میں ان کا اپنا بچپن ہے، انہوں نے خود کو سوچتے ہوئے یہ کردار تحریر کیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنے بچپن میں اس ہی طرح بڑی بڑی باتیں کرنا تھا اور لوگ مڑ مڑ کر دیکھتے تھے کہ یہ بچہ بہت بڑی بڑی باتیں کرتا ہے’۔

 

ڈرامے کے آخر میں مہوش کے کردار کو معافی ملنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ‘میری تحریر میں یہی سامنے آتا ہے کہ خدا اپنے گناہ گاروں کو معاف کردیتا ہے، محبت گناہ گاروں کو معاف نہیں کرتی’۔

 

عائزہ خان کے کردار ‘مہوش’ پر انہوں نے کہا کہ ‘خدا نے میرے قلم سے وہ چیز بھیج دی آپ کے پاس جو بہت ساری خواتین کو سنبھلنے کا موقع دے گی اور مردوں کو یہ سوچنے کا موقع دے گی کہ ایسی کسی عورت کے منہ پر تھپڑ مارنے کی ضرورت نہیں، وہ بدقسمت اپنے منہ پر تھپڑ مار چکی ہے، اس کو بس رخصت کردیجیئے، دعا دیجیئے اور کہیئے آپ ہمارے نہیں تو ہم بھی آپ کے نہیں’۔

 

ڈرامے کی کاسٹ کے حوالے سے خلیل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ‘میں سب کے کام سے خوش ہوں، ایسا لگتا ہے کہ خدا چاہتا تھا کہ یہ ڈراما اس طرح بنے، میں سمجھتا ہوں کہ میں نے ناول تحریر کیا ہے یہ کوئی ڈرامہ نہیں بلکہ ایک ناول لکھ دیا ہے میں نے، جسے ہر لڑکی کو پڑھنا چاہیے’۔

 

ایک شو کے دوران ہدایت کار ندیم بیگ، ہمایوں سعید اور عائزہ خان نے یہ بھی شیئر کیا تھا کہ اس ڈرامے کی آخری قسط کو دوبارہ نئے انداز میں شوٹ کیا گیا ہے